حوزه نیوز ایجنسی نے ہندوستان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق نقل کیا ہے کہ جماعت اسلامی ہند نے ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں ملک کے اہم مسائل پر گفتگو ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، جماعت اسلامی ہند کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی ہند ملک کے تعلیمی اداروں میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ ہیومین رائٹس واچ کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم، دلت اور قبائل سے تعلق رکھنے والے طلباء شدید قسم کے امتیازی سلوک کا نشانہ بنتے ہیں جس کی حالیہ مثال اترپردیش کے مظفر نگر ضلع میں ایک اسکول میں دیکھنے کو ملی، جہاں ایک مسلمان بچے کو ہم جماعت طلباء کے ذریعے سے زد و کوب کیا گیا۔
جماعت اسلامی ہند کے رہنماؤں نے کہا کہ آج تک اسلامو فوبیا کا زہر شمالی ہند تک محدود تھا، لیکن اب آہستہ آہستہ جنوبی ہندوستان میں بھی پھیل رہا ہے۔ ایسی خبریں سامنے آرہی ہیں کہ جن ریاستوں میں حجاب پر پابندی نہیں ہے، وہاں بھی مسلم طالبات کو امتحانات کے دوران حجاب پہننے سے روکا جارہا ہے۔ حال ہی میں تمل ناڈو میں ایک 27 سالہ مسلم لڑکی کو ہندی کا امتحان دینے سے پہلے حجاب اتارنے کو کہا گیا۔